٭بسم اللہ الرحٰمن الرحیم٭
٭ میرا مقصد کاروبار(Business) کرنا نہیں بَلکہ صرف اور صرف اُمتِ مسلمہ
کی اصلاح کے ساتھ ساتھ صراط المستقیم پر گامزن کرنا ہے۔ میرا اشارہ آج کی نوجوان نسل کی طرف ہے جو
انگریز کی دی ہوئی رنگین دنیا کی رنگینی
میں کھو گئی ہے اور علمِ زباں کو اپنا مرکز و محور سمجھ بیٹھی ہے ۔ افسوس ، صد
ہائے افسوس کہ آج ہم انٹرنیٹ کی دنیا میں اِس طرح مگن ہو گئیے ہیں کہ بجائے اِسکے
ہم کچھ تہذیب و تربیت کے اسباق حاصل کریں ،انٹرنیٹ کی بد مستیاں ہماری توجہ کا
مرکز ہوتی ہیں اور یہ نوجوان نسل جسے دینِ اسلام کا عَلم تھامے دنیا کو لیڈ کرنا
تھا لیکن فیس بُک،یوٹیوب،ٹویٹر،اور موبائل فونز (Facebook, Youtube, Twitter, and Mobile phones) کے غلط اِستمال نے ہماری نوجوان نسل کو
اپنے عظیم مقاصد سے کوسوں دور کر دیا ہے ۔
٭ بنتِ حوا جسکی ایڈیل
حضرت فاطمہ الذھرا رضی اللہ عنہ جیسی عظیم ہستی ہونی چائی تھی لیکن آج اُسکی ایڈیل
مغرب دنیا کی فیشن سے ملبوس کوئی اداکارہ
ہے ۔ اللہ رب
العزت کی بارگاہ میں ایک غریبانہ اور
عاجزانہ التجا ء ہے
یا ربِ دلِ مسلم کو وہ زندہ تمنا دے
جو دل کو
گرما دے جو روح کو تڑپا دے
پھر وادئ
فاراں کے ہر زرے کو چمکا دے
پھر شوکِ تماشہ دے پھر زوقِ تقاضہ دے
محرومِ تماشہ کو پھر دیدہ بینا دے
دیکھا ہے جو کچھ میں نے
اوروں کو بھی دکھلا دے
٭ کاش یہ اُمت
حضور نبی کریمﷺ کے عشق کے رنگ میں اِسطرح ڈھل جائے کہ علامہ اقبال کے اِن عظیم
فرمان کی عملی تصویر بن جائے
؎ مجھے کیا خبر
تھی رکوع کی مجھے کیا خبر تھی سجود کی
تیرے نقشِ پا
کی تلاش تھی کہ میں جھک رہا تھا نماز میں
0 comments:
Post a Comment